شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

مبارک عظیم آبادی

  • غزل


ہاں یہ بدلی کالی کالی جائے گی


ہاں یہ بدلی کالی کالی جائے گی
پاک بازوں میں بھی ڈھالی جائے گی

توبہ کی رندوں میں گنجائش کہاں
جب یہ آئے گی نکالی جائے گی

کچھ بلانوش آ گئے بھٹی میں شیخ
تیری بوتل آج خالی جائے گی

پھول کیا ڈالو گے تربت پر مری
خاک بھی تم سے نہ ڈالی جائے گی

جائیے ہم اپنا بہلا لیں گے دل
دل لگی کوئی نکالی جائے گی

آئے بھی تو وہ مبارکؔ آئے کیا
جانے کی تمہید ڈالی جائے گی


Leave a comment

+