شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

چندر واحد

  • غزل


وہ دیکھنے میں فقط راستے کا پتھر ہے


وہ دیکھنے میں فقط راستے کا پتھر ہے
ہزار راہبروں سے مگر وہ بہتر ہے

سمے کمہار ہے جو چاک پر نچاتا ہے
یہ زندگی تو صراحی کا ناچنا بھر ہے

جو خالی ہاتھ ہے آیا وہ کیا خریدے گا
اسے تو دنیا کے میلے کو دیکھنا بھر ہے

یہ دیکھنا ہے کہ جیتے گا کون بازی کو
مقابلے میں مرا گھر ہے اور محشر ہے

غموں کی آگ سے خود کو ذرا بچا رکھنا
کہ جس میں رہتے ہو واحدؔ وہ موم کا گھر ہے


Leave a comment

+