شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

نامی انصاری

  • غزل


اے آبلہ پا اور بھی رفتار ذرا تیز


اے آبلہ پا اور بھی رفتار ذرا تیز
اس دشت پر اسرار میں چلتی ہے ہوا تیز

آثار تو کچھ ایسے خطرناک نہیں تھے
کیا جانئے کس طرح یہ طوفان ہوا تیز

کچھ ابر و ہوا برق و شرر سے نہیں مطلب
اس دور پر آشوب میں ہر شے ہے سوا تیز

کیا موج سخن کیا نفس صاعقہ پرور
بس یہ ہے کہ ہو جاتی ہے آواز انا تیز

اٹھتے ہیں سر راہ جہاں زرد بگولے
ہوتا ہے وہیں رقص جنوں اور سوا تیز

شاید کہ رگ جاں میں لہو زندہ ہے اب تک
اکثر در زنداں سے ابھرتی ہے صدا تیز

تقدیر محبت بھی بدل جائے گی نامیؔ
ان ہاتھوں پہ ہو جائے ذرا رنگ حنا تیز

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 اے آبلہ پا اور بھی رفتار ذرا تیز نعمان شوق

Leave a comment

+