Warning: session_start(): open(/tmp/sess_jt9im0qdu7as8omoqrbr5aa2a6, O_RDWR) failed: No space left on device (28) in /razi/eraazi/darbari/chunmun/index.php on line 15
عشق کا بھی قبیل ہوتا ہے

شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

دلشاد نسیم

  • غزل


عشق کا بھی قبیل ہوتا ہے


عشق کا بھی قبیل ہوتا ہے
درد دل کا کفیل ہوتا ہے

یاد آیا نہ کر نمازوں میں
میرا سجدہ طویل ہوتا ہے

بے وفاؤں کے ذکر میں تیرا
تذکرہ بر سبیل ہوتا ہے

عرصۂ زیست تم ذرا سوچو
ہائے کتنا طویل ہوتا ہے

اے شب غم ہر ایک پل تیرا
مجھ کو صدیاں مثیل ہوتا ہے

اشک جو عشق نے بہایا وہ
عاشقوں کا وکیل ہوتا ہے

تنہا بے چارہ سا یہ میرا دل
تیرے بن اب علیل ہوتا ہے


Leave a comment

+