شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

آر پی شوخ

  • غزل


مشکل میں رہا وہ بھی کہ تدبیر نہ تھا میں


مشکل میں رہا وہ بھی کہ تدبیر نہ تھا میں
میں خواب تو تھا اس کا پہ تعبیر نہ تھا میں

یوں بھی ہوا اس نے مجھے سجدوں سے نوازا
بد بختی سے جس شخص کی تقدیر نہ تھا میں

وہ چھوڑ گیا راہ میں یہ اس کی رضا تھی
ویسے بھی کسی پاؤں میں زنجیر نہ تھا میں

اس ذوق سخن نے کیا رسوائے زمانہ
پہلے تو ترے راز کی تشہیر نہ تھا میں

کرتا بھی تو کیسے مری پہچان زمانہ
دکھ ایسا تھا خود اپنی بھی تصویر نہ تھا میں


Leave a comment

+