شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وامق جونپوری

  • غزل


نئے گل کھلے نئے دل بنے نئے نقش کتنے ابھر گئے


نئے گل کھلے نئے دل بنے نئے نقش کتنے ابھر گئے
وہ پیمبران صد انقلاب جدھر جدھر سے گزر گئے

جو شہید راہ وفا ہوئے وہ اسی خوشی میں مگن رہے
کہ جو دن تھے ان کی حیات کے غم زندگی میں گزر گئے

ابھی ساتھ ساتھ تو تھے مگر مجھے میرے حال پہ چھوڑ کر
مرے ہم جلیس کہاں گئے مرے ہم صفیر کدھر گئے

مری جستجو کو فقیہ شہر بتا رہا ہے شریک زہر
اسے کیا خبر کہ دماغ و دل یہی زہر کھا کے نکھر گئے

ارے او ادیب فسردہ خو ارے او مغنی رنگ و بو
ابھی حاشیے پہ کھڑا ہے تو بہت آگے اہل ہنر گئے

RECITATIONS خالد مبشر



00:00/00:00 نئے گل کھلے نئے دل بنے نئے نقش کتنے ابھر گئے خالد مبشر

Leave a comment

+