شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

آر پی شوخ

  • غزل


زندگی اپنی ہوئی یار کی فطرت کی طرح


زندگی اپنی ہوئی یار کی فطرت کی طرح
ہم بھی کل ہوں کہ نہ ہوں اس کی عنایت کی طرح

وقت ہم کو یہ برے دن نہ دکھاتا اے کاش
ہم بھی اٹھ جاتے زمانے سے محبت کی طرح

ہم تو ہر لمحے کو دیتے رہے سانسوں کا حساب
ہم پہ ٹوٹا ہے ہر اک لمحہ قیامت کی طرح

گل کھلائے گا یہ مقتول لہو دھرتی پر
کسی رخسار پہ چڑھتی ہوئی رنگت کی طرح

لوگ کہتے ہیں نہ کیوں بھول گیا میں اس کو
وہ کہ تھا جو مری بنیادی ضرورت کی طرح

زندگی تو کسی ساغر میں ڈھلی تو ہوتی
ہم تو پی لیتے تجھے جام شہادت کی طرح


Leave a comment

+