شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پرکھر مالوی کانھا

  • غزل


پچھلی تاریخ کا اخبار سنبھالے ہوئے ہیں


پچھلی تاریخ کا اخبار سنبھالے ہوئے ہیں
ان کی تصویر کو بیکار سنبھالے ہوئے ہیں

یار اس عمر میں گھنگھرو کی صدائیں چنتے
آپ زنجیر کی جھنکار سنبھالے ہوئے ہیں

ہم سے ہی لڑتا جھگڑتا ہے یہ بوڑھا سا مکاں
ہم ہی گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں

یار اب تک نہ ملا چھور ہمیں دنیا کا
روز اول ہی سے رفتار سنبھالے ہوئے ہیں

جن کے پیروں سے نکالے تھے کبھی خار بہت
ہیں مخالف وہی تلوار سنبھالے ہوئے ہیں

لوگ پل بھر میں ہی اکتا گئے جس سے کانہاؔ
ہم ہی برسوں سے وہ کردار سنبھالے ہوئے ہیں


Leave a comment

+