شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

بشیر بدر

  • غزل


نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی


نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی

اجالوں کی پریاں نہانے لگیں
ندی گنگنائی خیالات کی

میں چپ تھا تو چلتی ہوا رک گئی
زباں سب سمجھتے ہیں جذبات کی

مقدر مری چشم پر آب کا
برستی ہوئی رات برسات کی

کئی سال سے کچھ خبر ہی نہیں
کہاں دن گزارا کہاں رات کی

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube نور جہاں نامعلوم

Leave a comment

+