نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی
اجالوں کی پریاں نہانے لگیں
ندی گنگنائی خیالات کی
میں چپ تھا تو چلتی ہوا رک گئی
زباں سب سمجھتے ہیں جذبات کی
مقدر مری چشم پر آب کا
برستی ہوئی رات برسات کی
کئی سال سے کچھ خبر ہی نہیں
کہاں دن گزارا کہاں رات کی
ویڈیو
This video is playing from YouTube
Videos
This video is playing from YouTube
نور جہاں
نامعلوم
Leave a comment