شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

زہرا نگاہ

  • غزل


یہ اداسی یہ پھیلتے سائے


یہ اداسی یہ پھیلتے سائے
ہم تجھے یاد کر کے پچھتائے

مل گیا تھا سکوں نگاہوں کو
کی تمنا تو اشک بھر آئے

گل ہی اکتا گئے ہیں گلشن سے
باغباں سے کہو نہ گھبرائے

ہم جو پہنچے تو رہ گزر ہی نہ تھی
تم جو آئے تو منزلیں لائے

جو زمانے کا ساتھ دے نہ سکے
وہ ترے آستاں سے لوٹ آئے

بس وہی تھے متاع دیدہ و دل
جتنے آنسو مژہ تلک آئے

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube رادھکا چوپڑا

Leave a comment

+