شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

خرم طاہر

  • غزل


جہاں کہیں بھی ہو تیری خوشی ضروری ہے


جہاں کہیں بھی ہو تیری خوشی ضروری ہے
یہ کب کہا تری موجودگی ضروری ہے

یہ مسئلہ بھی فقط آدمی کے ساتھ ہے دوست
کہ جو نہیں ہے میسر وہی ضروری ہے

محبتوں میں سبھی کچھ نہیں ہے خاموشی
کبھی کبھار تو اظہار بھی ضروری ہے

میں تیرے بعد مکمل نہ رہ سکوں شاید
ترا وجود کچھ اس طرح بھی ضروری ہے

خدا پہ اپنی ہر اک بات ٹالنے والے
خدا سے بھی ذرا پہلے خودی ضروری ہے

گزارنے کے لیے عمر ہی بہت ہے مگر
جو جینا چاہے اسے زندگی ضروری ہے


Leave a comment

+