شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ظفر صہبائی

  • غزل


بے حسی پر حسیت کی داستاں لکھ دیجئے


بے حسی پر حسیت کی داستاں لکھ دیجئے
دھوپ سے اب برف پر آب رواں لکھ دیجئے

کاتب تقدیر ٹھہرے آپ کو روکے گا کون
جو بھی انکر سر اٹھائے رائیگاں لکھ دیجئے

آپ کی آنکھوں میں چبھ جائے گی ورنہ روشنی
ہم چراغوں کے مقدر میں دھواں لکھ دیجئے

مشتہر ہو جاؤں گا فرقہ پرستی کے لئے
میری پیشانی پہ آپ اردو زباں لکھ دیجئے

ہم غریبوں سے رعایت کی ضرورت ہی نہیں
صبحیں دوزخ ہیں تو شاموں کو دھواں لکھ دیجئے

آپ تو شاید قسم ہی کھا چکے تخریب کی
ہر جگہ دھرتی پہ اب آتش فشاں لکھ دیجئے


Source:\n \n\n Book : aatish zer pa (Pg. 35)\n\n\n Author : zafar sehbai \n\n\n \n Publication : zafar sehbai Bhopal\n(2009) \n Edition : 2009

Leave a comment

+