وزیر علی صبا لکھنؤی
- غزل
- دل ہے غذائے رنج جگر ہے غذائے رنج
- ان کی رفتار سے دل کا عجب احوال ہوا
- واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
- آیا جو موسم گل تو یہ حساب ہوگا
- آپ اپنی بے وفائی دیکھیے
- نفس نمرود ہے کیا ہونا ہے
- تم ہر اک رنگ میں اے یار نظر آتے ہو
- فکر رنج و راحت کیسی
- رنگ ہے اے ساقیٔ سرشار قیصر باغ میں
- عشق کا اختتام کرتے ہیں