نتن نایاب
- غزل
- دل بے اختیار کی خوشبو
- اس دل سے مرے عشق کے ارماں کو نکالو
- لوگ سب قیمتی پوشاک پہن کر پہنچے
- کوئی رتبہ تو کوئی نام نسب پوچھتا ہے
- جب جب میں زندگی کی پریشانیوں میں تھا
- غم کے بے نور مزاروں کا گلا گھونٹ آیا
- تیری نظروں سے یار اتر جاؤں
- بات بہہ جانے کی سن کر اشک برہم ہو گئے
- اسی طرح اگا تھا اور اسی طرح سے ڈھل گیا
- پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو