اثر لکھنوی
- غزل
- آخر کار یہی عذر جفا کا نکلا
- اشک گل رنگ نثار غم جانانہ کریں
- دل عشق کی مے سے چھلک رہا ہے
- مجھ کو ہر پھول سناتا تھا فسانہ تیرا (ردیف .. م)
- ہائے رے پیاری پیاری آنکھ (ردیف .. ن)
- بھولے افسانے وفا کے یاد دلواتے ہوئے
- چپکے سے نام لے کے تمہارا کبھی کبھی
- نگہ شوق کو یوں آئنہ سامانی دے
- نہ شرح شوق نہ تسکین جان زار میں ہے
- نوید وصل یار آئے نہ آئے