شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

زہرا نگاہ

  • غزل


بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں


بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں
دیکھو خالی دامن والے اب بھی ہیں

دیکھو وہ بھی ہیں جو سب کہہ سکتے تھے
دیکھو ان کے منہ پر تالے اب بھی ہیں

دیکھو ان آنکھوں کو جنہوں نے سب دیکھا
دیکھو ان پر خوف کے جالے اب بھی ہیں

دیکھو اب بھی جنس وفا نایاب نہیں
اپنی جان پہ کھیلنے والے اب بھی ہیں

تارے ماند ہوئے پر ذرے روشن ہیں
مٹی میں آباد اجالے اب بھی ہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube زہرا نگاہ RECITATIONS عذرا نقوی



00:00/00:00 بستی میں کچھ لوگ نرالے اب بھی ہیں عذرا نقوی

Leave a comment

+