شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وامق جونپوری

  • غزل


خلش سکوں کا مداوا نہیں تو کچھ بھی نہیں


خلش سکوں کا مداوا نہیں تو کچھ بھی نہیں
شکست ساز میں نغمہ نہیں تو کچھ بھی نہیں

جسے زمانہ کہے اضطراب کا عالم
وہ زندگی کا سہارا نہیں تو کچھ بھی نہیں

سرود بانگ مؤذن نہیں دلیل سحر
مژہ پہ صبح کا تارا نہیں تو کچھ بھی نہیں

ہوا کریں ترے کان آشنائے شور جرس
سفر کا دل میں ارادہ نہیں تو کچھ بھی نہیں

یہ مانا قلب زمیں تک تری پہنچ ہے مگر
تلاش اوج ثریا نہیں تو کچھ بھی نہیں

ہمارے بتکدۂ دل میں ڈھونڈ تو زاہد
یہیں کہیں ترا کعبہ نہیں تو کچھ بھی نہیں

RECITATIONS خالد مبشر



00:00/00:00 خلش سکوں کا مداوا نہیں تو کچھ بھی نہیں خالد مبشر

Leave a comment

+