Warning: session_start(): open(/tmp/sess_2tm9qqdj4pm7vd9cts7qdfud16, O_RDWR) failed: No space left on device (28) in /razi/eraazi/darbari/chunmun/index.php on line 15
شہر کا شہر بسا ہے مجھ میں

شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

رئیس فروغ

  • غزل


شہر کا شہر بسا ہے مجھ میں


شہر کا شہر بسا ہے مجھ میں
ایک صحرا بھی سجا ہے مجھ میں

کئی دن سے کوئی آوارہ خیال
راستہ بھول رہا ہے مجھ میں

رات مہکی تو پھر آنکھیں مل کے
کوئی سوتے سے اٹھا ہے مجھ میں

دھوپ ہے اور بہت ہے لیکن
چھاؤں اس سے بھی سوا ہے مجھ میں

کب سے الجھے ہیں یہ چہروں کے ہجوم
کون سا جال بچھا ہے مجھ میں

کوئی عالم نہیں بنتا میرا
رنگ خوشبو سے جدا ہے مجھ میں

ایسا لگتا ہے کہ جیسے کوئی
آئینہ ٹوٹ گیا ہے مجھ میں

آتے جاتے رہے موسم کیا کیا
جو فضا تھی وہ فضا ہے مجھ میں


Leave a comment

+