شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جگت موہن لال رواں

  • غزل


رواںؔ کس کو خبر عنوان آغاز جہاں کیا تھا


رواںؔ کس کو خبر عنوان آغاز جہاں کیا تھا
زمیں کا کیا تھا نقشہ اور رنگ آسماں کیا تھا

یہی ہستی اسی ہستی کے کچھ ٹوٹے ہوئے رشتے
وگرنہ ایسا پردہ میرے ان کے درمیاں کیا تھا

ترا بخشا ہوا دل اور دل کی یہ ہوسکاری
مرا اس میں قصور اے دستگیر عاصیاں کیا تھا

اگر کچھ روز زندہ رہ کے مر جانا مقدر ہے
تو اس دنیا میں آخر باعث تخلیق جاں کیا تھا

ہم اتنے فاصلے پر آ گئے ہیں عہد ماضی سے
خبر یہ بھی نہیں اجداد کا نام و نشاں کیا تھا

کسی برق تجلی پر ذرا سا غور کر لینا
اگر یہ جاننا ہو عالم روح رواںؔ کیا تھا

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 رواںؔ کس کو خبر عنوان آغاز جہاں کیا تھا نعمان شوق

Leave a comment

+