شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

افتخار راغب

  • غزل


کیوں کسی سے ہو شکایت آپ کو


کیوں کسی سے ہو شکایت آپ کو
آپ ہی سے ہے محبت آپ کو

ہر طرف رقصاں فریب التفات
مسکرانے کی ہے عادت آپ کو

جانے کب تک صبر کرنا ہے ہمیں
جانے کب ہوگی ندامت آپ کو

قوت برداشت میری کم نہ ہو
اور خدا رکھے سلامت آپ کو

فرق پڑتا کچھ تو کرتا عرض کچھ
کیا سناؤں دل کی درگت آپ کو

مسکرا دیتا ہوں میں تکلیف میں
اور ہو جاتی ہے زحمت آپ کو

کس کو راغبؔ اب وفا کا پاس ہے
کیوں نہ ہم سمجھیں غنیمت آپ کو


Leave a comment

+