شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

راجندر کلکل

  • غزل


دل یہ کرتا ہے آج میرا بھی


دل یہ کرتا ہے آج میرا بھی
پوچھ لے وہ مزاج میرا بھی

ان کی دستار کے بچانے میں
گر گیا سر سے تاج میرا بھی

یوں تو نسخے ہزار تھے ان پر
تھا مرض لا علاج میرا بھی

آج دشمن ہے جان کا میری
تھا کبھی یہ سماج میرا بھی

مجھ پہ کرتے رہے حکومت وہ
خود پہ کب ہوگا راج میرا بھی


Leave a comment

+