شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

خاں آرزو سراج الدین علی

  • غزل


ہر صبح آوتا ہے تیری برابری کو


ہر صبح آوتا ہے تیری برابری کو
کیا دن لگے ہیں دیکھو خورشید خاوری کو

دل مارنے کا نسخہ پہونچا ہے عاشقوں تک
کیا کوئی جانتا ہے اس کیمیا گری کو

اس تند خو صنم سے ملنے لگا ہوں جب سے
ہر کوئی جانتا ہے میری دلاوری کو

اپنی فسوں گری سے اب ہم تو ہار بیٹھے
باد صبا یہ کہنا اس دل ربا پری کو

اب خواب میں ہم اس کی صورت کو ہیں ترستے
اے آرزو ہوا کیا بختوں کی یاوری کو

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 ہر صبح آوتا ہے تیری برابری کو نعمان شوق

Leave a comment

+