شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ناظم اشرف

  • غزل


مرے حصے میں جو آنی ہے شہرت روک رکھی ہے


مرے حصے میں جو آنی ہے شہرت روک رکھی ہے
مرے اخلاق نے بھی میری عزت روک رکھی ہے

ہمارے پالتو طوطے کو بلی کر گئی زخمی
مرے بچوں کی اس غم نے شرارت روک رکھی ہے

تمہاری یاد نے ایسے ہمیں زندہ رکھا اب تک
کسی نے جیسے گرنے سے عمارت روک رکھی ہے

ابھی راتوں کی تنہائی میں اٹھ کر رونے والے ہیں
اسی باعث مرے رب نے قیامت روک رکھی ہے

کئی دن سے نہیں دیکھا ہے اشرفؔ ماں کے چہرے کو
کئی دن سے ان آنکھوں نے عبادت روک رکھی ہے


Leave a comment

+