ہم پہ اک ظلم کر دیا گیا ہے
دل محبت سے بھر دیا گیا ہے
اس کے آنگن میں اڑ کے جانے کو
اک پرندے کا پر دیا گیا ہے
ہم نے اک پھول لینا چاہا تھا
باغ کانٹوں سے بھر دیا گیا ہے
اب تجھے سوچنا بھی مشکل ہے
اتنا مصروف کر دیا گیا ہے
کوئی تو یہ خبر سنا جائے
جینا آسان کر دیا گیا ہے
Leave a comment