شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اسامہ خالد

  • غزل


سخت وحشی ہوں بلا وجہ بپھر جاتا ہوں


سخت وحشی ہوں بلا وجہ بپھر جاتا ہوں
اس لیے اپنی طرف جاؤں تو ڈر جاتا ہوں

ایک ہی طرز کی وحشت سے بھرے رہتے ہیں
میں اگر دشت نہیں جاتا تو گھر جاتا ہوں

چار چھ انچ کی دوری سے مرا سایا مجھے
اک صدا دیتا ہے میں بار دگر جاتا ہوں

بعض اوقات اداسی کو منانے کے لیے
اپنے ہونے کی دلیلوں سے مکر جاتا ہوں

لفظ بنتے ہوئے آتا ہوں سڑک پر اور پھر
جانے کیا دھیان میں آتا ہے ٹھہر جاتا ہوں

گھر سے دفتر گیا دفتر سے گھر آیا اب دشت
ویسے بنتا تو نہیں جانا مگر جاتا ہوں


Leave a comment

+