شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جعفر طاہر

  • غزل


کوئے حرم سے نکلی ہے کوئے بتاں کی راہ


کوئے حرم سے نکلی ہے کوئے بتاں کی راہ
ہائے کہاں پہ آ کے ملی ہے کہاں کی راہ

صد آسماں بہ دامن و صد کہکشاں بہ دوش
بام بلند یار ترے آستاں کی راہ

ملک عدم میں قافلۂ روح جا بسا
ہم دیکھتے ہی رہ گئے اس بد گماں کی راہ

لٹتا رہا ہے ذوق نظر گام گام پر
اب کیا رہا ہے پاس جو ہم لیں وہاں کی راہ

اے زلف خم بہ خم تجھے اپنا ہی واسطہ
ہموار ہونے پائے نہ عمر رواں کی راہ

گل ہائے رنگ رنگ ہیں افکار نو بہ نو
یہ رہ گزار شعر ہے کس گلستاں کی راہ

طاہرؔ یہ منزلیں یہ مقامات یہ حرم
اللہ رے یہ راہ یہ کوئے بتاں کی راہ


Leave a comment

+