شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پرکھر مالوی کانھا

  • غزل


ایک ڈر سا لگا ہوا ہے مجھے


ایک ڈر سا لگا ہوا ہے مجھے
وہ بنا شرط چاہتا ہے مجھے

کھل کے رونے کے دن تمام ہوئے
اب مرا ضبط دیکھنا ہے مجھے

مر رہا ہوں اسی سکون کے ساتھ
سانس لینے کا تجربہ ہے مجھے

ایک جاں ایک تن ہیں ہجر اور میں
تیرا آنا بھی اب سزا ہے مجھے

اب میں خاموش ہونے والا ہوں
کیا کوئی شخص سن رہا ہے مجھے

چپ رہا میں اسی لیے کانہاؔ
مجھ سے بہتر وہ جانتا ہے مجھے


Leave a comment

+