فاروق شفق
- غزل
- وہ الگ چپ ہے خود سے شرما کر
- آندھیوں کا خواب ادھورا رہ گیا
- دن کو تھے ہم اک تصور رات کو اک خواب تھے
- رات کافی لمبی تھی دور تک تھا تنہا میں
- چھاؤں کی شکل دھوپ کی رنگت بدل گئی
- اپنی پہچان کوئی زمانے میں رکھ
- اجڑے نگر میں شام کبھی کر لیا کریں
- بہت دھوکا کیا خود کو مگر کیا کر لیا میں نے
- دھیرے دھیرے شام کا آنکھوں میں ہر منظر بجھا
- کوئی بھی شخص نہ ہنگامۂ مکاں میں ملا