شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پون کمار

  • غزل


جنوں میں ریت کو یوں ہی نہیں نچوڑا تھا


جنوں میں ریت کو یوں ہی نہیں نچوڑا تھا
کسی کی پیاس زیادہ تھی پانی تھوڑا تھا

پھر اس کے بعد تو آنکھوں سے نیند غائب تھی
کسی خیال نے احساس کو جھنجھوڑا تھا

تمام عمر بھٹکتے رہے تھے وحشت میں
بس ایک مرتبہ ہم نے حصار توڑا تھا

وجود رکھنا تھا اپنی شناخت کھو کر بھی
ندی نے خود کو سمندر کی سمت موڑا تھا

یہ مشکلات اسی راہ میں نہ آنی تھیں
میں جو بھی راستہ چنتا اسی میں روڑا تھا

بکھر گئے تھے مرے گرد درد کے سکے
تمہاری یاد کی گلک کو رات توڑا تھا

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube پون کمار

Leave a comment

+