وسیم خیر آبادی
- غزل
- جائے عاشق کی بلا حشر میں کیا رکھا ہے
- وہاں اب جا کے دیکھیں ہم سے کیا ارشاد کرتے ہیں
- قطرے گرے جو کچھ عرق انفعال کے
- بھر دیں شباب نے یہ ان آنکھوں میں شوخیاں (ردیف .. ے)
- شریر تیری طرح آنکھ بھی تری ہوگی
- پھول اپنے وصف سنتے ہیں اس خوش نصیب سے
- موت آئی مجھے کوچے میں ترے جانے سے
- کم ستم کرنے میں قاتل سے نہیں دل میرا