افتخار راغب
- کیا ہے قسمت میں قلب مائل کی
- یاد دلاؤ مت ان کو وہ رات اور دن
- خرد گزیدہ جنوں کا شکار یعنی میں
- مضطرب آپ کے بنا ہے جی
- ہو چراغ علم روشن ٹھیک سے
- اچھے دنوں کی آس لگا کر میں نے خود کو روکا ہے
- چشم تر کو زبان کر بیٹھے
- جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق
- ایک رشتہ درد کا ہے میرے اس کے درمیاں
- کیوں کسی سے ہو شکایت آپ کو
- کیا عشق ہے جب ہو جائے گا تب بات سمجھ میں آئے گی
- کیوں ہے لہجہ بجھا بجھا تیرا
- چشم دل جس کی راہ تکتی ہے
- دن میں آنے لگے ہیں خواب مجھے
- کہا میں نے مری آنکھوں میں پانی ہے
- چھوڑا نہ مجھے دل نے مری جان کہیں کا
- انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو
- پھر اٹھایا جاؤں گا مٹی میں مل جانے کے بعد
- باعث اضطراب خاموشی
- پیکر مہر و وفا روح غزل یعنی تو
- حیف باعث ترے عتاب کا میں
- دل سے جب آہ نکل جائے گی
- اے ابن اضطراب دل ناصبور صبر
- انداز ستم ان کا نہایت ہی الگ ہے
- تقدیر وفا کا پھوٹ جانا
- وہ کہتے ہیں کہ آنکھوں میں مری تصویر کس کی ہے
- ذہن و دل میں ہے جنگ یا کچھ اور