پرکھر مالوی کانھا
- تیرگی سے روشنی کا ہو گیا
- ستم دیکھو کہ جو کھوٹا نہیں ہے
- رو دھو کے سب کچھ اچھا ہو جاتا ہے
- میں بھی گم ماضی میں تھا
- آگ ہے خوب تھوڑا پانی ہے
- ساگر بھی تو قطرہ نکلا
- پچھلی تاریخ کا اخبار سنبھالے ہوئے ہیں
- کہیں جینے سے میں ڈرنے لگا تو
- وہ مرے سینہ سے آخر آ لگا
- ایک ڈر سا لگا ہوا ہے مجھے
- عشق کا روگ بھلا کیسے پلے گا مجھ سے