دلشاد نسیم
- یاد کرنا محال لگتا ہے
- میں اپنے خواب میں کچھ خاک میں ملاتی ہوں
- راستہ کوئی دیکھتا ہوگا
- لگے گا نہ دل تیرا تنہا مری جاں
- ان آندھیوں کے ساتھ کئی گھونسلے گئے
- بس ایک لفظ مرا پھول سا کھلا دے گا
- نہ جانے کیسی محبت کے وعدے رات جلے
- آپ جب بھی کبھی مسکرانے لگے
- ہم آیت قرآنی اس وقت ہی پڑھتے ہیں
- جاگتے رہنا ہے اب خواب کی تعبیر تلک
- وہ تیرا مجھ سے کہا حرف حرف سچ نکلا
- تمہارے وصل کو وعدوں میں رکھ دیا میں نے
- عشق کا بھی قبیل ہوتا ہے